Monday, November 14, 2011

‘لڑکی یاپشتون ہوناگلوکاری میں رکاوٹ نہیں’ | The News Tribe- Sanna Nasser Sheikh


Article Source:
http://urdu.thenewstribe.com/story/99488#.Pn8KC11LYwc

Read the full story:

پشاور: پاکستانی میوزک کے معروف کمرشل پروگرام کوک اسٹوڈیو سے شہرت حاصل کرنے والی  کزن سسٹرزکی گلوکار جوڑی زیب النساء اور ہانیہ کا کہنا ہے کہ”خاتون یا پشتون ہونے کی وجہ سے انہیں کسی بھی سماجی دبائو کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔”

پاکستان کے شمال مشرقی صوبے کی رہائشی زیب اورہانیہ کہتی ہیں” میوزک کا شوق  انہیں خاندان سے ملا اوراس کا سبب بچپن ہی سے گھر میں ہونے والی موسیقی کی محفلیں تھیں ۔”اپنے بچپن کویادکرتے ہوئے زیب وہانیہ نے دہرایا”موسیقی سننے کے لئے منعقدکی جانے والی ان تقریبات میں افغان گائک یا مقامی گلوکاربلائے جاتے تھے  یا غیرروایتی انداز میں سب گھر والے مل بیٹھ کر ایک دوسرے سے گانے سنتے تھے۔”

دورطالب علمی امریکامیں گزارنے والی کزنزموسیقی سے اپنے خاندان کے لگائوکاذکرکرتے ہوئے کہتی ہیں کہ ان کی نانی کواگرچہ دنیانے موسیقاریاشاعرہ کے طورپرنہیں جانا لیکن وہ ناصرف شعرکہتیں بلکہ انہیں سروں میں بھی ڈھال لیاکرتی تھیں۔

 نمائندہ دی نیوز ٹرائب کے مطابق  زیب  اور ہانیہ نےخیبرپختونخواہ میں رہتے ہوئے طالبان سمیت کسی بھی مذہبی گروپ کی جانب سے دھمکیاں نہ ملنے اورتصورسے ذیادہ پزیرائی ملنے پرخوشی ملی حیرت کااظہارکیا۔ان کاکہنا تھاکہ اپنے ملک میں جتنی  پذیرائی ملی اس کا کبھی تصور بھی نہیں کیا تھا۔

پشتون فیملی اور صوبہ خیبر پختونخوا سے تعلق کے حوالے سے ان کہنا ہے کہ خیبر پختونخوا سے تعلق ان کے لئے  موسیقی کی راہ میں رکاوٹ نہیں بنا اور نہ ہی  ایسا کبھی محسوس  ہوا بعض تصورات ویسے ہی لوگوں کے ذہنوں میں گہرے ہو گئے ہیں۔

پاکستان میں موسیقی کے لئے موجودگنجائش کے متعلق گلوکارائوں کاتسلیم کرنا ہے کہ پشاورہولاہوریا ملک کے دیگرشہر ،پورے ملک کا کلچر عمومی طور پر ایک جیسا ہے جس میں موسیقی کو بہت پسند کیا جاتا ہے۔
زیب اور ہانیہ نے بتایا کہ موسیقی کو بطورپیشہ اختیار کرنا  ان کے اپنے لیے منفرد بات تھی  جس کے بارے میں کبھی سوچا نہیں تھا کیونکہ وہ امریکہ میں تعلیم کے دوران محض اس وقت میوزک  کو وقت دیتی تھیں جب وہ اپنے گھر والوں اور گھر میں منعقد ہونے والی محفلوں کو یاد کرناچاہتیں۔

ایسے حالات میں جب پاکستان کے صوبے خیبر پختونخوا کے کئی ایک فنکار خاص طور پر خواتین آرٹسٹ طالبان کی جانب سے پیدا ہونے والی مشکلات کا ذکر کرتی ہیں حتی کہ میوزک سے جڑے سازوسامان کا کاروبار کرنے والے افراد کے بھی سنگین نتائج سے دوچار ہونے کی اطلاعات موصول ہوتی رہی ہیں زیب اورہانیہ الگ ہی داستان سناتی ہیں۔

اپنے مختلف نوعیت کے تجربے کے متعلق ان کاکہنا ہے “عسکریت پسندوں سمیت کبھی کسی جانب سے ڈرایا دھمکایا نہیں گیا۔”اس کے بجائے جو چیزانہیں مشکل لگی وہ میڈیاکاسامناکرنا تھا جس کے بارے میں پشتون جوڑی کہتی ہے”چونکہ ہم اس کےلئے تیارنہیں تھے اس لئے میڈیاکاسامناکرناخاصا مشکل لگا”۔

رشتے میں ایک دوسرے کی کزنززیب اورہانیہ کی گلوکاری کی خاص بات بیک وقت چارزبانوں میں گائے جانے والے گانے ہیں۔دونوں کزن سسٹرزکا میوزک بینڈ پاکستان میں اردو، پشتو، فارسی اور ترک زبان میں پرفارم کرتا ہے۔زیب نے موسیقی کی باقاعدہ تربیت بھی حاصل کر رکھی ہے جبکہ ہانیہ ان کے ساتھ گٹار بجاتی ہیں۔

زیب وہانیہ کاماننا ہے کہ ان کی مقبولیت میں روائتی میڈیا کے ساتھ ساتھ فیس بک اور سوشل نیٹ ورک کے دیگر ذرائع نے بہت کردار ادا کیا ہے۔ آج کل یہ دونوں  اپنے وڈیو البم پر کام کر رہی ہیں اور ان کے مطابق وہ انپے مداحوں کو اگلے دو تین مہینوں میں ایک بڑا سرپرائز دیں گی۔

No comments:

Post a Comment