ایک نئی تحقیق سے یہ پتہ چلا ہے کہ مزاح سے ذہنی کشمکش کا علاج ممکن ہے اور اس کو بہت بڑے پیمانے تک مریضوں میں ذہنی کشمکش کو دور کرنے اور اس سے اکتاہٹ کو دور کرنے میں کافی موثر ہے. اس سے نشے والی اجزا کے استعمال سے بچا بھی جا سکتا ہے اوراس کے کوئی مضر اثرات بھی نہی ہیں .
اس بارے میں پہلی جو ریسرچ کی گئی اس میں ڈاکٹر لی فے لو کا کہنا ہے، مزاح کے ذرائع سے علاج میں سارا انحصار ذہنی مریضوں کی طبیعت، کشمکش، نفسیاتی دباو، اور سماجی روابط پر ہوتا ہے اور یہ بہت کم عرصے میں نفساتی دباو کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے.
تحقیق سے پتہ چلا کہ مسکراہٹ ذہنی کشمکش اور الجھاو کو دور کرنے کا بہترین زریعہ ہے اور ایسے ادارے ہیں. جہاں پر 36 آسٹریلوی ذہنی کشمکش کے لوگ نئے بھرتی ہوے تھے ان کے لئے خصوصی طور پر ایک ماہر رکھا گیا جو ان میں مسکراہٹیں بکھیرے اور ان کو خوش رکھے. اس مقصد کے لئے اس ماہر کی خاص طور پر مزاح اور اس سے مطلق خصوصی ہدایت دی گئی تھی.
ڈاکٹر لی فے لو نے مزید کا اس بارے میں مزید کہنا ہے کہ مسکراہٹ کی اس تحقیق سے پتہ چلا کہ مسکراہٹ کے اس علاج کے توسط سے 20 فی صد لوگ ذہنی کشمکش سے باہر آ سکتے ہیں اور یہ ہے بغیر کسی نشہ اور ادویات کے استعمال سے ایک بہت مفید عمل ہے. اس سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ مزاح کےذریعے علاج کرنے کے لئے ضروری ہے کہ اس کو نفسیاتی علاج سے پہلے عمل میں لیا جاۓ. خاص طور پر اس کے مضر اثرات کو مدنظر رکھتے ہوے اس پر غور کرنے کی ضرورت ہے .
اس مسکراہٹ کے علاج کے ذریعے سے ١٢ ہفتوں کے پروگرام کے دوران ذہنی کشمکش کا علاج ہو سکتا ہے بلکہ اس سے بچا بھی جا سکتا ہے اور اس کے مزید بڑھنے کے مواقع آنے والے 26 ہفتوں تک قدرے کم ہو جاتے ہیں.
12 ہفتوں کے اس پروگرام سے اوپر تک خوشی اور مثبت رویے بڑھتے اور تبدیل ہوتے رہتے ہیں تاہم مزاح پھلنے وال فرد اپنا آنا کم نہ کر دے.
No comments:
Post a Comment